نون لیگ نے حکومت میں ہوتے ہوئے پوری حکومتی مشینری اسی کام پے لگا دی جسکا مقصد یہ ہے کہ وہ عمران خان کے خلاف کوئی مالیسکینڈل سامنے لاسکے تاکے اسے چور و خائن نواز شریف کے دفاع کے لیے استعمال کیا جاسکے۔ جب کچھ نا بن پایا تو بنی گالا کے گھر کےمتعلق کیس کردیا۔ چونکہ عمران خان کی کمائی حلال کی تھی اس لیے چالیس سال پرانی رسیدیں اور دستاویزات بھی مل گئی اور نتیجہ میںعدالت سے صادق و امین ہونے کا سرٹیفیکٹ بھی مل گیا اور نون لیگ کو بری طرح شکست ہوئی۔
ایک اور حربہ بار بار شوکت خانم ہسپتال پر حملے کی صورت میں ہوتا ہے۔ اس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ لوگ پہلے سے بھی زیادہ عطیات دیتےہیں نتیجتا پشاور میں لاہور سے بھی بڑا ہسپتال بن گیا اور دونوں ہسپتال اور ایک یونیورسٹی عوامی عطیات پر کامیابی سے چل رہی ہے۔
ہر محاذ پر شکست کے بعد نون لیگ نے اپنا آبائی حربہ استعمال کرنے کا فیصلہ کیا۔ وہ آبائی حربہ ذاتیات اور اخلاقیات پر حملہ ہوتا ہے اور یہنون لیگ کا خاصہ ہے۔ نصرت بھٹو اور بینظیر بھٹو کی کردار کشی جس طرح سے نواز شریف نے کروائی وہ پاکستان کی سیاسی تاریخ کا ایکسیاہ باب ہے۔ عمران خان کے خلاف یہ آبائی حربہ استعمال کرنے کا فیصلہ کئی ماہ پہلے ہوچکا تھا اور اس کے لیے باقاعدہ حکمت عملی بھیتیار کرلی گئی تھی۔
اس حکمت عملی کے تحت وقتا فوقتا عمران خان پر ذاتی حملے کیے جائیں گے۔ انتخابات کے قریب اس عمل میں شدت لائی جائے گی اورباقاعدہ اشتہارات چھپوائے اور چلوائے جائیں گے۔ اس مہم کو باقاعدہ طور پر لانچ کرنے کا فیصلہ چند دن قبل مریم نواز نے کیا اور اس کاافتتاح بھی ایک ٹویٹ کی صورت میں خود کیا جس میں اس نے کہا کہ عمران خان کی بیٹی سے پوچھا جائے کہ وہ کتنا صادق اور امین ہے۔اگلے دن عدالت میں پیشی کے بعد مریم نواز نے ایک مرتبہ پھر یہی بات دہرائی۔ تحریک انصاف چاہتی تو جوابی پریس کانفرنس کرکے مریمنواز سے سوال کرسکتی تھی کہ ان کی شادی اور پہلی بیٹی کی پیدائش میں چار ماہ کا وقفہ کیوں ہے؟ لیکن جوابی طور پر بھی ذاتیات پر حملہ ناکیا گیا۔
ذاتی کردار کشی کی اگلی قسط جیو نیوز اور اس کے اخبار دی نیوز کے ذریعے چلوائی گئی۔کردار کشی کے لیے جو جھوٹی کہانی چلوائی گئیاس کا لب لباب یہ تھا کہ عمران خان نے ایک خاندان میں ناچاقی کروا کر خاتون کو طلاق دلوائی اور خاتون کو شادی کی پیشکش کردی۔ آج اسخاتون کے شوہر نے خود ٹی وی پر کہہ دیا کہ عمران خان جیسا شریف اور باکردار آدمی کبھی نہیں دیکھا اللہ اس کو صحت اور لمبی زندگیدے۔ اس بیان کے بعد نون لیگ کے منہ پر مزید کالک ملی گئی ہے۔ لیکن یہ اختتام نہیں آغاز ہے۔ ابھی ایسے مزید ذاتی حملے سامنے آئیں گے۔